اپوزیشن منتخب قیادت کی ذاتیات پرحملے نہ کرے کس کااحتساب کرناہے اورکس کانہیں ،اس بات کافیصلہ مٹھی بھر چور نہیں کرسکتے ۔ رانا بشارت علی خاں
پاکستان مسلم لیگ (ن)برسٹل کے چیئرمین اورسماجی شخصیت رانا بشارت علی خاں نے کہا ہے کہ اپوزیشن منتخب قیادت کی ذاتیات پرحملے نہ کرے۔کپتان کادھرناختم ہوگیا مگرموصوف کاروناختم نہیں ہوا۔کس کااحتساب کرناہے اورکس کانہیں ،اس بات کافیصلہ مٹھی بھر چور نہیں کرسکتے۔پاکستان کی قسمت کے فیصلے شاہراہوں پر یا میدانوں میں نہیں بلکہ عوام کے منتخب ایوانوں میں ہوں گے ۔وزیراعظم میاں نوازشریف اپنے بچوں سمیت خندہ پیشانی سے احتساب کاسامنا کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن متحدہ اپوزیشن انتقامی سیاست کے درپے ہے۔قومی چوروں کوچھوڑ کرصرف میاں نوازشریف اوران کے خاندان کااحتسا ب کرنے کی ڈیمانڈ بلکہ ضد قابل قبول نہیں ۔وہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ رانا بشارت علی خاں نے مزید کہا کہ قومی قیادت کے احتساب پرسیاست چمکانے والے چوروں کااپنادامن داغدار ہے۔ اگرعمران خان اپنے معتمدجہانگیرخان ترین اورعبدالعلیم خان سے ان کی آف شورکمپنیوں بارے وضاحت طلب نہیں کرسکتے توانہیں پاکستان کی منتخب اورپاکستانیوں کی محبوب قیادت پرانگلی اٹھانے کاکوئی حق نہیں پہنچتا ۔انہوںنے کہا کہ عمران خان کامزاج آمرانہ اورشدت پسندانہ ہے ،وہ اپنے ساتھیوں سے انصاف نہیں کرسکتے لہٰذاءعام آدمی کوانصاف کی فراہمی کپتان کے بس کاروگ نہیں ہے۔عمران خان کے متنازعہ اورمنفی طرز سیاست نے انہیں تنہا کردیا ،اس وقت پیپلزپارٹی سمیت کوئی جمہوریت پسند جماعت پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہونے کیلئے تیار نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئینی تبدیلی صرف ووٹ سے آئے گی ، جہانگیر خان ترین اورعبدالعلیم خان کی صورت میںعمران خان کونوٹ والے توملے جبکہ پاکستان کے باشعورعوام نے اناڑی ٹولے کو 2013ءکے الیکشن میںووٹ دیااورنہ 2018ءکے انتخابات میں دیں گے۔