ناروے۔ اوسلو میں بیساکھی کے تہوار میں ہزاروں افراد کی شرکت

oslo-aqil-23

آپکی آواز۔۔۔اوسلو(عقیل قادر)اوسلو کی سرزمین پر سکھ کمیونٹی کی طرف سے بیساکھی کا دن منایا گیا جس کو مقامی زبان میں ٹربن ڈےکا نام دیا گیا تھا۔پنجاب سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنی ثقافت اور مذہب سے جس انداز میں جڑے ہوئے ہیں وہ قابل ستائش ہے۔ بیساکھی کا تہوار ہر سال اپریل کے مہینے میں منایا جاتا ہے اور دنیا بھر میں رہنے والے سکھوں کے لیے انتہائی مقدس سمجھا جاتا ہے جبکہ پنجاب کے کسانوں کے لیے اس تہوار کو خوشی اور مسرت کا پیغام بھی سمجھا جاتا ہے۔ سکھ مذہب کے لوگ بیساکھی کے دن گردواروں میں جمع ہو کر عبادت کرتے ہیں اس دن پیلے رنگ کو خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے۔ اوسلو میں تربن ڈے بڑے پیمانے پر سات سالوں سے جو ش و خروش کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ انتظامی ذرائع کے مطابق تربن ڈے میں دس ہزار سے زائد نارویجن شہریوں نے شرکت کی جن میںبہت بڑی تعداد میں لوگوں نے اپنے بچوں کے ہمراہ شرکت کی۔ اس موقع پر مختلف اقسام کے سٹال لگائے گئے تھے جن میں بچوں کے لیے ورکشاپس اور بڑوں کے لیے سکھ مذہب کو جاننے کے لیے اسٹال لگائے گے تھے، کھانے پینے کے سٹال کے علاوہ جہاں پر سب سے زیادہ رش دیکھنے میں آیا وہ سکھ مذہب کے مطابق دستار بندی کے سٹال تھے جہاں پر لوگ گھنٹوں قطار میں کھڑے ہو کر دستاربندی کے لیے انتظار کرتے رہے۔ انتظامیہ کے مطابق اڑھائی ہزار دستاریں لوگوں کے سروں پر باندھی گئی ۔اس دن کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ تمام سٹالز پر مفت چیزیں تقسیم کی گئی ۔ اس موقع پر ایک جلوس کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں سکھ برادری نے اپنے مخصوص مذہبی لباس میں بھرپور شرکت کی۔ اس تہوار میں شریک ہونے والے مقامی افراد نے اس کو نہایت خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ناروے اب ایک ملٹی کلچرل سوسائٹی میں تبدیل ہو چکا ہے اور یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم کو ایک دوسرے کے کلچر اور مذہب کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔

oslo-aqil-24 oslo-aqil-25 oslo-aqil-26