ناروے۔ 19 سال بعد اوسلو کی مقامی حکومت کا چارج لیبر پارٹی اور اسکی اتحادی جماعتوں نے سنبھال لیا

oslo election-1newاوسلو۔۔۔آپکی آواز۔۔۔(عقیل قادر) 14 ستمبر کو بلدیاتی اور صوبائی الیکشن منعقد ہوئے جس میں ناروے بھر سے لیبر پارٹی اور انوائرمنٹ پارٹی(ماحولیاتی) پارٹی نے شاندار فتح حاصل کی اور اسکے ساتھ ہی ضلعی اور صوبائی سطح پر مختلف پارٹیوں میں مذاکرات کا آغاز بھی ہو گیا جبکہ اوسلو میں انوائرمنٹ پارٹی نے پانچ نشیتیں حاصل کی اور ایسی پوزیشن حاصل کر لی کہ انکے ساتھ اتحاد کیئے بغیر کوئی پارٹی مقامی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں تھی۔ رائٹ ونگ کی پارٹیاں 19 سال سے اوسلو میں مقامی حکومت کرتی آ رہی تھی اس لیے انوائرمنٹ پارٹی نے الیکشن کے ایک ہفتے بعد اعلان کیا کہ وہ حکومتی پارٹی کی بجائے لیبر پارٹی اور ایس وے پارٹی سے اوسلو میں مقامی حکومت بنانے کے لیے مذاکرات کرے گی جس کے نتیجے میں انیس سال بعد مقامی حکومت تبدیل ہو گئی۔ انوائرمنٹ پارٹی کے میئر کے امیدوار پاکستانی نثراد شعیب سلطان بھی تھے مگر وہ اس میں کامیابی حاصل نہ کر سکے۔اوسلو کی تاریخ میں دوسری مرتبہ ایک خاتون میئر کے عہدے پر فائز ہوئی ہے جب کہ پہلی بار ایک خاتون ڈپٹی میئر بھی منتخب ہوئی ہیں اور وہ غیر ملکی پس منظر سے تعلق رکھتی ہیں۔ اوسلو کی مقامی حکومت میں آٹھ وزارتیں ہیں جن میں پانچ لیبر پارٹی ، دو انوائرمنٹ پارٹی اور ایک وزارت ایس وے پارٹی کے حصے میں آئی ہے۔اوسلو کی مقامی حکومت میں پہلی بار پانچ وزارتیں خواتین کے حصے میں آئی ہیں اور اوسلو کی مقامی حکومت کے ٹوٹل ممبران کی تعداد 59 ہے۔ جس میں پانچ پاکستانی بھی شامل ہیں۔ oslo election-2new oslo election-3new oslo election-4new oslo election-5new