اوسلوآپکی آواز(عقیل قادر) 17 مئی کا دن ناروے کی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھتا ہے اس دن ناروے کا آئین منظور کیا گیا اور اسی دن ناروے نے 1905 میں سویڈین سے آزادی حاصل کی جسے بعد ازاں ایک قومی دن کا درجہ دیا گیا۔ یوم آزادی کے موقع پر ناروے کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں ہر عمر کے افراد بڑے جو ش و خروش سے شریک ہوتے ہیں اور اپنے وطن سے محبت کا اظہار کرتے ہیں، اوسلو میں سکولز کے ہزاروں بچے ریلیوں کی شکل میں بادشاہ کے محل کے سامنے سے گذرتے ہیںاور ناروے کے بادشاہ Kong Harald اپنی فیملی کے ہمراہ محل کی بالکونی سے ریلی کے شرکاءکو ہاتھ ہلا کر خوش آمدید کہتے ہیں اور خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔ اس سال کرونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر ریلیوں کو منسوخ کر دیا گیا، مگر اس کے باوجود لوگوں نے اپنے اپنے علاقوں میں یوم آزادی کو جوش و خروش سے منایا۔ ریلیوں کے منسوخ ہونے کی وجہ سے لوگ بادشاہ کے محل کے سامنے نہیں جا سکے مگر ناروے کے بادشاہ نے اپنی فیملی کے ہمراہ بغیر چھت والی گاڑی میں اوسلو کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور لوگوں کی خوشیوں میں شریک ہوئے۔ Kong Harald نے اس موقع پر ناروے کے سب سے بڑے ہسپتال Ullevål کا بھی وزٹ کیا جہاں پر ہسپتال کے عملے اور مریضوں نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔ نارویجن قوم نے Kong Harald کے اس اقدام کو خوب سراہا اورخوشی کا اظہار کیا۔ ناروے کی وزیر اعظم ایرنا سولبرگ نے بھی قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی اور کرونا وائرس کی احتیاطی تدابیرکو یقینی بنانے پر زور دیا۔