اوسلو(عامر بٹ)مسلم کمیونٹی دنیا بھر میں جہاں بھی آباد ہے سب سے پہلے وہ مساجد کی تعمیر کو اہمیت دیتے ہیں تاکہ اللہ اور اسکے رسول ﷺ کے دین کو عام کیا جا سکے۔ اوسلو کے مضافاتی علاقے درامن میں بھی مسلمان کمیونٹی اور بالخصوص پاکستانی کمیونٹی 70 کی دہائی میں مقیم ہونا شروع ہوئی ، کمیونٹی کے مقیم ہونے کے ساتھ ہی پاکستانی مسلمانوں نے مسجد کی جگہ کے حصول اور اسکی تعمیر کے لیے تگ و دو کرنا شروع کر دی۔ آخر کار30سال کی جہدو جہد کے بعد بلاآخر مسلمانوں کومسجد کو تعمیر کرنے کی اجازت ملی۔ تعمیر کے پہلے مرحلے میں 12 ملین کراﺅن خرچ کیے جا چکے ہیں ، جبکہ دوسرے مرحلے پر تقریباََ 9 ملین کراﺅنزکے اخراجات آئیںگے۔ دوسرا مرحلہ اگست سے شروع ہو کر جنوری میں ختم ہو گا۔ دوسرے مرحلے کی افتتاحی تقریب میں اوسلو اور گردنواح سے بڑی تعداد میں علمائے کرام اور اہل اسلام نے شرکت کی اور اس کار خیر میں شامل ہونے کی اپیل بھی کی۔