ناروے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی وبربریت کو روکنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ مشال حسین ملک اوسلو۔۔آپکی آواز۔(عامر بٹ +عقیل قادر) کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال حسین ملک نے دورہ ناروے کے دوران دی اوسلو سینٹر کی دعوت پر لٹریچر ہاؤس اوسلو میں مسئلہ کشمیر اور اسکا حل کے موضوع پر خطاب کیا جس میں نارویجن ،کشمیری، پاکستانی، انڈین اور افریقین کمیونٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کے آرگنائزر ناروے کے سابق وزیراعظم شیل مانگنے بُوندے وِک تھے اور انہوں نے سیمینار میں نقابت کے فرائض بھی سر انجام دیئے۔ سیمینار سے مشال حسین ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں روزانہ لوگوں کو قتل کیا جاتا ہے ، خواتین اور بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات عام ہو چکے ہیں اور ہزاروں افراد تشدد کی وجہ سے اپاہج ہو چکے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ ہے جس کا حل نکالنا عالمی طاقتوں کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کے لیے کشمیری 70 سالوں سے قربانیاں دے رہے ہیں اور یہ قربانیاں تب تک نہیں رکیں گی جب تک مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نہیں نکالا جاتا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایسے مذاکرات کی حمایت نہیں کی جائے گی جن میں کشمیریوں کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ شیل مانگنے بُوندے وِک اور سویڈن یونیورسٹی کے پروفیسر ستین ودملم نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے زور دیا۔ سیمینار کے آخر پر شرکاء کی طرف سے کیے گئے سوالات کے جوابات بھی دئیے گئے۔