لاہور: آپکی آواز (پریس ریلیز 21اکتوبر 2016ئ) تحریک لبیک یارسول اللہ اور حکومت میں معاہدے کے بعد پنجاب اسمبلی کے سامنے دیا گےا دھرنا گزشتہ رات گئے ختم کردیا گےا، ہزاروں شرکاءگھروں کو روانہ۔ مذاکرات میں اعلیٰ حکومتی وانتظامی شخصیات اور مشائخ عظام وعلماءکرام کی مذاکراتی ٹیم شریک ہوئی۔ معاہدے میں طے پایا کہ حکومت آسیہ ملعونہ سمیت عدالتی سزا ےافتہ گستاخان رسول کےخلاف قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے گی اور انکا ساتھ ہر گز نہیں دیا جائےگا۔ ساﺅنڈ سسٹم آرڈیننس میں تحریک لبیک یارسول اللہ کی مشاورت سے ترمیم کی جائے گی اور دیگر صوبوں کی طرح سپیکر پر چاروں اطراف اذان میں نرمی کی جائےگی۔ تحریک لبیک یارسول اللہ کے قائدین اور کارکنوں کےخلاف فورتھ شیڈول اور مقدمات جلد ختم کئے جائینگے۔ اسیران ناموس رسالت کی رہائی کےلئے قانونی کاروائی جلد مکمل کی جائےگی۔ اس موقع پر تحریک لبیک یارسول اللہ کے بانی پیر محمد افضل قادری، سرپرست اعلیٰ حافظ خادم حسین رضوی، مولانا غفران محمود سیالوی، پیر سید ظہیر الحسن شاہ، پیر قاضی محمود احمد، پیر سید سرور شاہ بخاری، پیر اعجاز اشرفی، علامہ فاروق الحسن ودیگر علماءومشائخ نے کہا کہ تحریک لبیک یارسول اللہ کے قائدین ہمیشہ سے دہشت گردی کےخلاف ہیں، محب وطن اور پرامن ہیں، پاکستان بنانے والے سنی علماءومشائخ کے وارثین ہیں، انہوں نے قتل وغارت تودور کی بات کبھی مکھی بھی نہیں ماری، ان سنی بریلوی علماءومشائخ کو مخالف مسلک کی کالعدم تنظیم کا رکن ظاہر کرکے فورتھ شیڈول لسٹ میں ڈالنا اور ان کےخلاف ناجائز دہشت گردے کی پرچے کرنا سمجھ سے بالا تر ہے۔